بکھر نہ جائیں کہیں آپ سے جُدا ہو کر
بکھر نہ جائیں کہیں آپ سے جُدا ہو کر
کہ ہم سے دُور نہ جانا کبھی خفا ہو کر
جو ہم سے روٹھ گئے تم بچھڑ گئے جاناں
تو مَر ہی جائیں گے ہم آپکی سزا ہو کر
ہمارے پیار میں رنجش اگر کبھی آئی
پِگھل ہی جائیں گے ہم موم کی ادا ہو کر
ہمیں بُھلا کے اگر اِک قدم چلے آگے
کہ جل ہی جائیں گے ہم آگ کی رِدا ہو کر
کبھی جو تم نے بُھلایا کہ کون ہے مونا
سنائی دیں گے تمہیں دَرد کی صدا ہو کر
0 comments:
Post a Comment