گرمی میں ٹھنڈی اور سردی میں گرم جیکٹ

Written By Happy Prince on Sunday 29 May 2011 | 11:16



بھارت میں ایک شحص نے ایسے کپڑے ایجاد کیے ہیں جو گرمی میں انسانی جسم کو ٹھنڈا اور سردی میں گرم رکھیں گے۔

کرانتی کرن وستاکلا نے پہلے یہ خصوصی جیکٹ ایجاد کی اور اب وہ اسی طرز پر جوتے، سکارف اور کھانے کی پلیٹ بھی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ان کپڑوں میں ہلکے وزن کی پلاسٹک پلیٹس لگائی گئی ہیں جن میں تھرمو الیکٹرک آلہ لگایا گیا ہے۔

یہ آلہ چارج ہونے والی بیٹریوں سے چلتا ہے جسے گاڑیوں اور شمسی توانائی سے بھی چارج کیا جا سکتا ہے۔ایک مرتبہ چارج کرنے کے بعد یہ بیٹریاں آٹھ گھنٹے تک چل سکتی ہیں۔

مسٹر وستاکلا ریاست آندھرا پردیش کے دارالحکومت حیدرآباد کے نزدیک ایک عمارت میں اپنی ٹیم کے ساتھ کام کرتے ہیں۔

مسٹر وستاکلا نے اپنی ہی بنائی ہوئی ایک جیکٹ پہن رکھی تھی باہر درجہ حرارت 40 ڈگری تھا اور ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے وہ بہت ٹھنڈے اور خوشگوار موسم میں ہیں۔

موسم کو کنٹرول کرنے والی اس جیکٹ کا وزن ایک کلوگرام ہے جسے سیاچن گلیشیئر میں بھارتی فوج کامیابی سے آزما چکی ہے جہاں درجہ حرارت 40منفی ڈگری سے بھی نیچے ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی کمپنی نے اسی تیکنالوجی کے استعمال سے جوتے بھی بنائے ہیں اور سیاچن گلیشیئر میں فوجیوں نے ان جوتوں کو بہت پسند کیا ہے۔

مسٹر وستاکلا کا کہنا تھا کہ ان علاقوں میں سردی سے ہاتھ پیر گلنے کا مسئلہ عام ہے اور ان جوتوں نے اس مسئلے کو دور کرنے میں بہت مدد کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اب حیدرآباد کے نزدیک ان کی فیکٹری میں بڑے پیمانے پر جیکٹیں، دستانے، سکارف، جوتے اور کانوں کو سردی سے بچانے کے کنٹوپ بنائے جا رہے ہیں۔


0 comments:

Post a Comment